کیا دو تولہ سونا پر قربانی واجب ہوگی یا نہیں، کوئی نقدی بھی جمع نہیں؟
قربانی ہر اس عاقل بالغ مقیم مسلمان مرد اور عورت پر واجب ہے جو نصاب کا مالک ہو ، یعنی اگر اس کے پاس سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ کے مالک ہونے سے وہ صاحبِ نصاب بن جائے گا،اگر اس کے پاس چاندی یا نقدرقم یا مال تجارت یا ضرورت و استعمال سے زائد سامان ہے اس کا نصاب ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت ہے، ساڑھے باون تولہ چاندی کا مالک ہونے سے وہ صاحبِ نصاب بن جائے گا اور اگر ان (سونا، چاندی، مال تجارت، نقد رقم یا ضرورت سے زائد سامان) میں سے دو یا زائد جنسوں کا مالک ہواور اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی تک پہنچ جائے تو نصاب کا مالک شمار ہو گا۔ ایسے شخص پر قربانی واجب ہو گی۔
لہذا اگر کسی کے پاس صرف دو تولہ سونا ہو ، اور اس کے ساتھ چاندی، نقد رقم، مال تجارت یا ضرورت سے زائد سامان نہ ہو تو اس پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201058
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن