میرے شوہر نے مجھے طلاق دی ہے پاکی کی حالت میں، مگر مجھے حیض کبھی دو مہینے بعد آتا ہے، کبھی چار مہینے بعد، حیض کی میری کوئی مدت مقرر نہیں تو اس کے لیے مجھے کتنے ماہ کی عدت گزارنی ہوگی؟
جس عورت کو ماہ واری آتی ہو (یعنی وہ چھوٹی بچی یا بہت بوڑھی عورت نہیں ہے اور نہ ہی اس کا حیض مکمل بند ہوگیا ہے) اگرچہ دو مہینے بعد ہی کیوں نہ آتی ہو، اس کی طلاق کی عدت مکمل تین ماہواریاں ہیں (اگر حمل نہ ہو)، اور ایسی عورت کی عدت مہینوں کے اعتبار سے نہیں ہوتی، لہذا شوہر کے طلاق دینے کے بعد سے جب آپ مکمل تین ماہواریوں سے پاک ہوں گی، تب آپ کی عدت مکمل ہوجائے گی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 508):
"الشابة الممتدة بالطهر بأن حاضت ثم امتد طهرها، فتعتد بالحيض إلى أن تبلغ سن الإياس جوهرة وغيرها"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201497
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن