مجھے دعا آتی ہے، لیکن نماز میں درود شریف کے بعد نہیں پڑھتا، تو کیا نماز ہو جاتی ہے؟
واضح رہے کہ نماز کے آخر میں درود شریف پڑھنے کے بعد دعا پڑھنا سنت ہے اوریہ نمازکا مغزہے لیکن اگردعا کسی شخص نے نہیں پڑھی تونماز ادا ہوجائے گی دوبارہ پڑھنالازم نہیں ہوگا لیکن مغز سے خالی ہوگا؛لہذا صورت مسئولہ میں سائل کی نماز تو ہوجائے گی اور سجدۂ سہو بھی واجب نہیں ہوگا، لیکن نماز مغز سے خالی ہوگی اور نماز کا ثواب کم ہوگااور جان بوجھ کرسنت کو چھوڑنایا سنت ترک کرنے کی عادت بنالینا ،اس سےگناہ گار بھی ہوگااور قصداً مسلسل سنت عمل کو ترک کرنےسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے محرومی کا اندیشہ بھی ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين:
"(وسننها) ترك السنة لايوجب فسادًا ولا سهوًا بل إساءةً لو عامدًا غير مستخف ... (والدعاء) بما يستحيل سؤاله من العباد.
(قوله: لايوجب فسادًا ولا سهوًا) أي بخلاف ترك الفرض فإنه يوجب الفساد، وترك الواجب فإنه يوجب سجود السهو...(قوله: والدعاء إلخ) أي قبل السلام."
(ج:1،ص:473،ط:سعید)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144407100970
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن