بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

درود شریف تعداد مقرر کرکے پڑھنا چاہیے یا جتنا پڑھ سکیں پڑھیں؟


سوال

 درود شریف تعداد مقرر کرکے پڑھنا چاہیے یا جتنا پڑھ سکیں پڑھیں الحمدللہ میں روزانہ دس ہزار بار پڑہنے کے بعد مزید بھی پڑھتا رہتا ہوں کیا میرا یہ عمل درست ہے ؟

جواب

درود شریف گن کر پڑھنا بھی درست ہے اور بغیر گن کر کثرت سے درود شریف پڑھنا بھی درست ہے،باقي درود شریف پڑھنے کی کوئی حد نہیں ہے، جتنا پڑھنا میسر ہوجائے ،اس میں کوئی حرج نہیں بلکہ خوش نصیبی ہے۔

شعب الایمان للبیھقی میں ہے:

"قال علي: من صلى على النبي صلى الله عليه وسلم يوم الجمعة مائة مرة جاء يوم القيامة وعلى وجهه من النور نور يقول الناس أي شيء كان يعمل هذا".

(الصلوات،‌‌فضل الصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم،ج:3،ص:112،رقم:3036،ط:‌‌ دار الكتب العلمية،بيروت)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"عن ابن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أولى الناس بي يوم القيامة ‌أكثرهم ‌علي ‌صلاة".

(كتاب الصلاة،‌‌باب الصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم وفضلها،ج:2،ص:743،رقم:923،ط: دار الفكر، بيروت)

تو ان دونوں حدیثوں سے معلوم ہوا کہ دونوں طریقے جائز ہیں۔

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144410100255

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں