بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

درود ناریہ


سوال

میں اس خط کے ساتھ ایک درود(درود ناریہ ) بھیج رہاہو ں از راہ کرم اس کا مکمل ترجمہ اور تشریح کردیں۔

جواب

الَلّٰھُمَّ صَلِّ صَلٰوةً كَامِلَةً وَّسَلِّمْ سَلَامًا تَآمًا عَلٰى سَیَّدِنَا وَ مَوْلَانَامُحَمَّدِ نِ الَّذِيْ تَنْحَلُّ بِهِ الْعُقَدُ وَ تَنْفَرِجُ بِهِ الْکُرَبُ وَتُقْضٰى بِهِالْحَوَائِجُ وَ تُنَالُ بِهِ الرَّغَائِبُ وَحُسْنُ الْخَوَاتِيْمِ وَ یُسْتَسْقَى الْغَمَامُبِوَجْهِهِ الْكَرِیْم وَ عَلٰى آلِهِ وَ أَصْحَابِهِ فِيْ كُلِّ لَمْحَةٍ وَّ نَفَسٍبِعَدَدِ كُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّكَ یَا اَللّٰهُ یَا اَللّٰهُ یَااَللّٰهُ

ترجمہ:"اے اللہ! تو ایسی رحمت نازل فرما جو کامل ہو اور ایسی  سلامتی بھیج  جو مکمل ہو ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر،  جن کے وسیلے سے مشکلیں حل ہوتی ہیں اور پریشانیاں دورہوتی ہیں اور ضرورتیں پوری ہوتی ہیں اور مقاصد حاصل ہوتے ہیں اور خاتمہ بالخیر ہوتاہے اور بادل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معزز چہرہ کو دیکھ کر سیراب ہوتا ہے،اور رحمت بھیج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب پر ہر لمحہ اور ہر سانس میں ،اے اللہ اے اللہ اے اللہ!"

’’درود ناریہ‘‘   اکابرین  اور صلحاء کا مستند اور مجرب وظیفہ رہا ہے، اور  تمام جائز حاجات کے حصول اور مصائب وپریشانیوں سے نجات  کے لیے  اس کا ورد مجرب ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101080

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں