بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

درود ابراھیمی کا حکم


سوال

 بعض حضرات ہم سے پوچھتے ہیں کہ نماز میں تم لوگ درود ابراہیمی پڑھتے ہو ، اس درود ابراہیمی سے پہلے التحیات میں جناب محمد رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم پر سلام بھیجا جاتا ہے جبکہ نماز کے علاوہ درود ابراہیمی پڑھتے وقت چونکہ درود ابراہیمی میں سلام کا لفظ نہیں ہے، لہذا یہ تم لوگ جناب محمد رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی توہین کے مرتکب ہو رہے ہوں،تو اس کا کیا جواب ہے جناب رہنمائی کیجئے ؟

جواب

واضح رہے کہ درود   ابراہیمی منصوص درود  ہے ،بہت سی صحیح احادیث سے اس کا ثبوت ہے، درود ابراہیمی کا پڑھنا  نماز یا غیر نماز  ہر حال میں باعث خیر و برکت ہے،لہذادرود   ابراہیمی  پڑھنے کے بارے میں  یہ کہناکہ اس میں "سلام " کا لفظ نہیں ہے، اس لیے نماز کے علاوہ اسے پڑھنا "توہین ہے،جہالت اور بے عقلی کی بات ہے،درود ابراہیمی کے بارے میں توہین  کے  لفظ کا استعمال کرنا  انتہائی درجے کی بے ادبی  ہے،اس سے بچنا چاہئے۔

بخاری شریف میں ہے۔

"سمع عبد الرحمن بن أبي ليلى قال:لقيني كعب بن عجرة فقال: ألا أهدي لك هدية سمعتها من النبي صلى الله عليه وسلم؟ فقلت: بلى، فأهدها لي، فقال: سألنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلنا: يا رسول الله، كيف الصلاة عليكم أهل البيت، فإن الله قد علمنا كيف نسلم عليكم؟ قال: (قولوا: اللهم صل على محمد وعلى آل محمد، ‌كما ‌صليت ‌على ‌إبراهيم، وعلى آل إبراهيم، إنك حميد مجي، اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد، كما باركت ‌على ‌إبراهيم وعلى آل إبراهيم، إنك حميد مجيد)."

(الصحيح للبخاري ،باب: {يزفون}، الصافات، ج :٣، ص:١٢٣٣، الرقم :٣١٩٠، ط:دار ابن كثير، دار اليمامة)

مسلم شريف  میں ہے۔

"حدثنا ‌محمد بن المثنى، ‌ومحمد بن بشار - واللفظ لابن المثنى - قالا: حدثنا ‌محمد بن جعفر ، حدثنا ‌شعبة ، عن ‌الحكم قال: سمعت ‌ابن أبي ليلى قال: « لقيني ‌كعب بن عجرة فقال: ألا أهدي لك هدية؟ خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلنا: قد عرفنا كيف نسلم عليك فكيف نصلي عليك؟ قال: قولوا: ‌اللهم ‌صل ‌على ‌محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد. اللهم بارك ‌على ‌محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد ."

(الصحيح للمسلم ، كتاب الصلاة علي النبي  بعد التشهد، ج :٢، ص:١٦، الرقم :٤٠٦ط:دار الطباعة العامرة)

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411101341

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں