بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈرائیور کے لیے تراویح کا حکم


سوال

میں  ڈرائیور  ہوں  لاہور  سے کراچی آتے  ہیں 7  سے  8  دن کا چکر  ہوتا ہے،  اوکاڑہ  میں  رہائش  ہے،  روڈ  سے گزرتے  ہوئے گھر  10 کلو  میٹر دور ہوتا ہے،  نماز  قصر پڑھنی ہے یا پوری ،  اس سفر کے دوران تراویح کا کیا حکم ہے؟ اور وتر علیحدہ  پڑھ  سکتے  ہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب مین روڈ سے گزر رہے ہوں  اور شہر میں داخل نہ ہوں  تو  اس صورت میں  آپ کا  سفر ختم  نہیں ہوا ہے اور آپ  مسافر ہی رہیں گے ۔البتہ اگر اپنے شہر کے اندر  سے ہوتے ہوئے  گزر کر جائیں اور  شہر کے اندر آپ کی کوئی نماز آجائے تو اس صورت  میں آپ مقیم ہوں گے اور  وہاں پر  چار  رکعت پوری پڑھیں گے۔سفر میں اگر موقع  ہوتو  تراویح  پڑھ  لینا بہتر  ہے ۔ اور  اگر  موقع  نہ  ہوتو  تراویح کا  چھوڑ دینابھی  جائز  ہے۔

"و یأتي المسافر بالسنن إن کان في حال أ من و قرار و إلا بأن کان في خوف و فرار لایأتي بها، هو المختار."

(التنویرو شرحه ‘ باب صلاة المسافر ۲/۱۳۱ ط سعید )

(کفایت المفتی 3/404،دارالاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200216

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں