بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈارموں کے ذریعہ پیسہ کمانا


سوال

ڈرامہ پر پیسا کمانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں عام طور پر  ڈرامہ چوں کہ  جاندار اور نامحرم کی تصاویر اور موسیقی پر مشتمل ہوتا ہے  لہذاان  ڈراموں کا بنانا اور ان  کے ذریعہ پیسہ کمانا ناجائز اور حرام ہے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس عذابا عند الله المصورون»."

(کتاب اللباس , باب التصاویر جلد 2 ص: 1274 ط: المکتب الاسلامي)

در المختار میں ہے:

"قال ابن مسعود صوت اللهو والغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: وفي البزازية استماع صوت الملاهي كضرب قصب ونحوه حرام لقوله - عليه الصلاة والسلام - «استماع الملاهي معصية والجلوس عليها فسق والتلذذ بها كفر» أي بالنعمة."

(کتاب الحظر و الاباحة جلد 6 ص: 348 , 349 ط: دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144407100122

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں