کیا ڈاکٹر ذاکر نائیک کا بیان سننا حرام ہے جیساکہ دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ ہے؟
واضح رہے کہ مسلکی اعتبار سے ڈاکٹر ذاکر نائیک غیر مقلد ہیں ، اور ان کو ادیان ومذاہب کے بارے میں کافی معلومات ہیں اور تقابلِ ادیان پر مہارت بھی ہے،لہٰذا خاص طور پر اس موضوع کے حوالے سے ان کے بیانات سن سکتے ہیں، لیکن حدیث اور فقہ میں ان کی علمیت اس درجے کی نہیں،اور ضروری بھی نہیں کہ ہر شخص ہر علم میں کامل مہارت رکھتا ہو ، اس لیے دینی مسائل کے بارے میں ان کی آراء پر اعتماد کرنے کے بجائے کسی مستند عالمِ دین سے رجوع کرکے عمل کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201525
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن