اس حدیث کا مکمل حوالہ بتادیں ، جس میں ذکر ہے جہنم کو انسانوں سے بھر نے کا ، جس میں اللّه پوچھتا ہے کہ اے جہنم کیا تو بھر گئی ؟ اور پھر اللّه کا جہنم پر اپنا پیر ڈالنے کا ذکر ہے۔
مذکورہ حدیث ، صحیح بخاری ، صحیح مسلم اور مسند احمد وغیرہ کتب میں حضرت انس اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنھما سے مروی ہے، ذیل میں صحیح بخاری کی روایت کے الفاظ درج ہیں:
"عنْ أنسٍ رضي اللہ عنه : عن النبي صلی اللہ علیه وسلم قال: یُلْقَی في النارِ وتقولُ: هلْ منْ مزیدٕ، حتٰی یضَعَ قَدَمَه، فَتقُول: قَطْ قَطْ .
(صحیح بخاری ،کتاب التفسیر، باب: قوله : وتقول ھل من مزید 4 /1835، حدیث نمبر 4567، دار ابن کثیر ، ط: 1410ھ، 1990م )
ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنمی دوزخ میں ڈالے جائیں گے تو دوزخ یہی کہتی رہے گی : کیا کچھ اور بھی ہے ؟ یہاں تک کہ رب تعالیٰ اپنا قدم اس پر رکھ دیں گے تو وہ کہے گی : بس بس (یعنی اب میں بھر گئی ) ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100666
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن