ہمارے ایک دوست انتہائی بے تکلف ہیں ، وہ کبھی کھبی زبردستی مجھ سے متعین مقدار رقم لے جاتے ہیں،اور مجھے انکار کی گنجائش نہیں ہوتی، تو کیا صدقہ ضروریہ (زکاۃ،عشر)کی قم ان کو اس میں دے سکتاہوں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کا دوست مستحقِ زکوۃ ہے، یعنی صاحبِ نصاب نہیں ہے تو آپ اسے زکوۃ کی مد سے رقم اور عشر دے سکتے ہیں، اور اگر وہ مستحقِ زکوۃ نہیں ہے تو پھر اسے زکوۃ کی مد سے رقم اور عشر دینا جائز نہیں ہے، اگر زکوۃ اور عشر دیا گیا تو وہ ادا نہ ہو گا۔ اگر کسی غیر مستحق دوست کا طیب نفس کے ساتھ تعاون کرنا ہو تو عطیات کی مد سے تعاون کیا جائے۔
مستحقِ زکات ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی ملکیت میں ضرورت و استعمال سے زائد اتنا مال یا سامان موجود نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر یا اس سے زائد ہو، اور وہ سید/عباسی نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200032
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن