بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوسری شادی میں اپنے آپ کو کنواری ظاہر کرنا


سوال

اگر کوئی عورت نکاح کے وقت اپنی پہلی شادی کو چھپا کر خود کو کنواری بتاۓ تو کیا نکاح ہو جاتا ہے؟

جواب

عورت کا کسی مرد کے نکاح (یا اس کی عدت) میں ہوتے ہوئے دوسرا نکاح کرنا حرام اور باطل ہے، جب کہ مرد کو شریعت میں بیک وقت چار عورتیں نکاح میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

صورتِ  مسئولہ میں اگر مذکورہ عورت کا پہلا نکاح طلاق یا شوہر کی وفات  کے ذریعہ ختم ہو گیا ہو اور وہ عورت عدت گزار چکی ہو اور اب وہ عورت دوسری جگہ شادی کرنا چاہے تو اسے چاہیے  کہ  ہونے والے شوہر  کو اپنا طلاق یافتہ یا بیوہ ہونا بتادے؛ تاکہ بعد میں مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے، البتہ  اگر اس نے نہیں بتایا اور نکاح مجلسِ نکاح میں شرعی گواہوں کی موجودگی میں ہوگیا تو ایسا نکاح منعقد ہوجائے گا، لیکن اس کا اپنے آپ کو کنوارا بتانا خلافِ حقیقت اور جھوٹ ہے، لہٰذا اس پر جھوٹ اور دھوکا دہی کا گناہ ہوگا۔ اور اگر پہلا نکاح اب بھی برقرار ہے  یا عدت کے دوران نکاح کیا تو دوسرا نکاح کرنا حرام ہے  اور ایسا نکاح منعقد بھی نہیں ہوگا۔ 

الدر المختار (5 / 636):

"(كل صلح بعد صلح فالثاني باطل، وكذا ) النكاح بعد النكاح".

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں