بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوسری بیوی کے کہنے پر پہلی بیوی کے طلاق کے کاغذات بنوانے کا حکم


سوال

میری دو بیویاں ہیں، میں نے دوسری بیوی کے کہنے پر پہلی بیوی کے طلاق کے کاغذات بنوائے اور دوسری بیوی نے  مجھے بلند آواز سے طلاق کے کلمات پڑھ کر  سنائے، میرا طلاق کا کوئی ارادہ نہیں تھا، آپ میری راہ نمائی  فرمائیں!

 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں طلاق کے کاغذات بنوانے سے آپ کی پہلی بیوی پر طلاق واقع ہوچکی ہے،البتہ  طلاق کی تعداد، کیفیت، رجوع یا تجدید نکاح وغیرہ کا تفصیلی حکم طلاق کے کاغذات میں درج تحریر دیکھنے کے بعد ہی بتایا جاسکتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 246):

’’ و لو قال للكاتب: اكتب طلاق امرأتي كان إقرارا بالطلاق وإن لم يكتب؛ ولو استكتب من آخر كتابًا بطلاقها وقرأه على الزوج فأخذه الزوج وختمه وعنونه وبعث به إليها فأتاها وقع إن أقر الزوج أنه كتابة أو قال للرجل: ابعث به إليها، أو قال له: اكتب نسخة وابعث بها إليها.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200449

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں