دوسری شادی کیلے شریعت میں کیا شرائط ہیں؟
شریعت میں دوسری شادی ،بشرط یہ ہے کہ دوسرے نکاح کی جسمانی اور مالی طاقت رکھتا ہو، بیویوں کےدرمیان حقوق کی صلاحیت اور ان کے درمیان رہن سہن، نان و نفقہ اور رات گزارنے میں عدل و انصاف اور برابری پر قادر ہو،البتہ لیکن کسی ایک بیوی کے ساتھ ترجیحی سلوک کرنا شرعاً ناجائز ہے ، احادیث میں اس کی بہت سخت وعید آئی ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
"عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "من كانت له امرأتان، فمال إلى أحدهما جاء يوم القيامة وشقه مائل."
(سنن أبی داؤد،باب فی القسم بین النساء،ج3،ص469،ط؛دار الرسالۃ العالمیۃ)
الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:
"(و) صح (نكاح أربع من الحرائر والإماء فقط للحر) لا أكثر."
(فصل فی المحرمات،ج3،ص48،ط؛سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144505101094
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن