بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

درود شریف پڑھنےمیں باہمی مسابقہ کرنےکاحکم


سوال

گھر میں ہم درود شریف میں مقابلہ کرتے ہیں کہ کون زیادہ پڑھے گا، کیا اس طرح کرنا درست ہے ؟

جواب

واضح رہےکہ شریعتِ مطہرہ میں نیکیاں کرنے،نیکیوں میں پہل کرنےاورایک دوسرےسےآگےبڑھنےکی تلقین کی گئی ہے،چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:

"{فَٱسْتَبِقُواْ ٱلْخَيْرَٰتِ ۚ} {البقرة:148}

ترجمہ:سوتم نیک کاموں میں تگاپوکرو۔(ازبیان القرآن)"

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائل اورگھروالوں کا آپس میں درود شریف کثرت سےپڑھنےکی غرض سےایک دوسرےسےاحوال معلوم کرنا،اگلی مرتبہ کےلیےزیادہ کی نیت کرنااوراس میں تنافس اورآگےبڑھنےکی نیت شامل کرنےمیں حرج نہیں ہے،البتہ باہمی مسابقہ کومحض کثرتِ درود کاذریعہ بنائیں،نیت خالص اللہ کی رضاہواوردرودشریف پڑھتےوقت ادب کی رعایت بھی ہو،تعداد بڑھانےکےلیےجلدی جلدی یاالفاظ بگاڑ کرنہ پڑھیں،کیوں کہ اللہ تعالی کےہاں اعمال کی کثرت سےزیادہ اعمال کی کیفیت مطلوب ہوتی ہے۔

قرآن کریم میں ہے:

"{وَفِي ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ}[المطففین:26] 

ترجمہ:اورحرص کرنےوالوں کوایسی چیزکی حرص کرناچاہیے۔(ازبیان القرآن)"

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100115

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں