بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

درود شریف کے لیے عورتوں کا اجتماع کرنا


سوال

درود شریف پڑھنے کےلیے مستورات کو ہفتہ وار گھر میں بلانا کیسا ہے؟

جواب

عورتوں کا شرعی ضرورت و اجازت کے بغیر گھروں سے باہر نکلنا درست نہیں ہے، اور نماز کے لیے عورت کا گھر سے نکلنا بھی شرعًا ضرورت نہیں سمجھا گیا، بلکہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے عہدِ مبارک میں اپنی اقتدا میں عورت کے نماز ادا کرنے کے مقابلے میں اس کے اپنے گھر کے اندر نماز ادا کرنے کو زیادہ پسندیدہ قرار دیا، اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں باقاعدہ طور پر عورتوں کا مسجد میں عبادت کے لیے آنا موقوف کردیا گیا؛ لہٰذا عورتوں کا کسی نفلی عمل کے لیے ہفتہ وار اہتمام سے نکلنا  بھی درست نہیں ہے، خواتین کو چاہیے کہ عبادات اپنے گھروں میں انفرادی طور پر ہی انجام دیں۔ ہاں اگر کسی شرعی ضرورت و اجازت کے تحت وہ کہیں جمع ہوں (مثلًا: بنیادی مسائل کی تعلیم کے لیے محلے کے ہی کسی گھر یا جگہ میں پردے کے مکمل اہتمام کے ساتھ جمع ہوں) اور وہاں کسی التزام کے بغیر درود شریف پڑھا جائے تو اس کی اجازت ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201493

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں