بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ اعتکاف بارش کا پانی ٹپکنے کی وجہ سے معتکفہ کا کمرہ منتقل کرنے کا حکم


سوال

اگر عورت اعتکاف میں ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں منتقل ہو جاۓ بارش کے قطروں کی وجہ سے تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

عورت گھر کے جس حصے میں اعتکاف کی نیت کرے بلا ضرورتِ شرعی یا بلاضرورتِ طبعی اس سے نکلنا اس کے لیے جائز نہیں، اس سے اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔

لہذا بصورتِ مسئولہ کمرے میں بارش کے پانی کے ٹپکنے کی وجہ سے  عورت کا  دوسرے کمرے میں منتقل ہوجانے سے مسنون اعتکاف ٹوٹ جائےگا، البتہ بعد میں ایک دن ایک رات کی قضا روزہ کے ساتھ کرنا لازم ہوگا۔

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

و أما مفسداته فمنھا الخروج من المسجد فلایخرج المعتکف من معتکفه لیلاً و نھارًا إلا بعذر و إن خرج من غیر عذر ساعة فسد اعتکافه  ... ومن الأعذار  الخروج للغائط و البول و أداء الجمعة.

(الفتاوى الھندیة، ج:1،ص:212، ط:مکتبة حقانیة)

فتاوی شامی میں ہے:

وأما ما لایغلب كإنجاء  غریق و انھدام مسجد فمسقط للإثم لا للبطلان ... وعلی ھذا إذا خرج لانقاذ غریق أو حریق أو جھاد عمّ نفیرہ فسد ولایأثم و كذا إذا انھدم المسجد.

(رد المحتار علی الدر المختار، ج:2،ص:447،ط:ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110200218

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں