بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ جماع لفظ اللہ کہنے کا حکم


سوال

 اگر دوران جماع اللہ کا نام نکل جاۓ، اوراس سے اللہ کے نام کی بے ادبی مقصودنہ ہو تو اس سے ایمان یا نکاح پرتوفرق نہیں پڑے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں دوران جماع کوئی بھی ذکرکرنا  مکروہ ہے، تاہم اس کے پڑھنے سے ایمان اور نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑےگا،لیکن  آئندہ کےلیے اس سے اجتناب کریں۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وقد روى ابن أبي شيبة عن ابن مسعود موقوفا أنه إذا أنزل قال: اللهم لا تجعل للشيطان فيما رزقتني نصيبا، ولعله يقولها في قلبه أو عند انفصاله لكراهة ذكر الله باللسان في حال الجماع بالإجماع".

(کتاب اسماء اللہ تعالیٰ، باب الدعوات في الأوقات، ج:4، ص:1676، ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100388

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں