بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

دوران حمل ونفاس حقوق زوجیت کی ادائیگی


سوال

1- اگر کسی کی بیوی حاملہ ہو تو اس کی ساتھ کتنے مہینے تک ہم بستری کرسکتے ہیں؟

2- اگر بیوی نفاس کی حالت میں ہو تو ان کے ساتھ بوس وکنار وغیرہ جائز ہے اور اگر شوہر کو شہوت تنگ کرے تو اپنی بیوی کی ہاتھوں سے شہوت نکالنا جائز ہے یا نہیں اور ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے جب شہوت تنگ کرے؟

3- شادی کی رات آلہ تناسل پر زیتون کا تیل لگانا جائز ہے، کوئی گناہ تو نہیں ہے؟

4- شادی کی رات میں سنت کا طریقہ بھی بتائیے۔

جواب

1- دوران حمل کبھی بھی بیوی کے ساتھ ہم بستری کرنا شرعا جائز ہے، البتہ طبی اعتبار سے حاملہ یا حمل کی حفاظت کے لیے کسی دین دار طبیب کا مشورہ احتیاط کا ہو تو احتیاطا ہم بستری نہ کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

2- بیوی سے نفاس کی حالت میں ناف سے گھٹنے تک کے جسم کے علاوہ باقی پورے جسم سے لطف اندوز ہونا، بوس وکنار کرنا، اور اس کے جسم کے باقی اعضاء نیز اس کے ہاتھوں کے مساس سے انزال کروانا جائز ہے۔

3-  جائز ہے۔

4-  شادی کے بعد کے مراحل کا مسنون طریقہ اور ادب جاننے کے لیے بہتر ہے کہ کسی عالم دین سے براہ راست ملاقات کرکے ان چیزوں کو سیکھ لیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143507200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں