اگر کسی خاتون کو معلوم ہو کہ اس کو اعتکاف کے دوران ایامِ حیض آئیں گے ، مگر اس کے باوجود وہ اعتکاف میں بیٹھے تو اس کا کیا حکم ہے؟
بصورتِ مسئولہ اگر دورانِ اعتکاف حیض آنے کا اندیشہ ہو تو بھی مذکورہ خاتون کے لیے واجب یا مسنون اعتکاف میں بیٹھنے کی اجازت ہے، جتنے دن پاکی کے حالت میں گزریں گے ان کا اعتکاف درست ہوگا،تاہم جس روز ماہواری آجائے اس دن اعتکاف ٹوٹ جائےگا، ایسی حالت میں عورت اعتکاف چھوڑدے، اور بعد میں روزہ کے ساتھ ایک دن کے اعتکاف کی قضا کرے، سال کے جن دنوں میں روزے رکھنا منع ہے، اس کے علاوہ کسی دن مغرب سے دوسرے دن کے غروب آفتاب تک ایک دن رات کے اعتکاف کی قضا لازم ہوگی۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:
"ولو حاضت المرأة في حال الاعتكاف فسد اعتكافها؛ لأن الحيض ينافي أهلية الاعتكاف لمنافاتها الصوم و لهذا منعت من انعقاد الاعتكاف فتمنع من البقاء."
(كتاب الاعتكاف، فصل ركن الاعتكاف، ج:2، ص:116، ط:دارالكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144209200198
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن