بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ اعتکاف بغیر اجرت کے ریاضی پڑھانے کا حکم


سوال

کیا معتکف مسجد میں بغیر اجرت کے ریاضی پڑھا سکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں معتکف کے لئے مسجد  میں اجرت کے بغیر ریاضی پڑھانا  جائز تو ہے، لیکن اعتکاف  کی روح کے خلاف ہے۔

فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:

"ويكره كل عمل من عمل الدنيا في المسجد، ولو جلس المعلم في المسجد والوراق يكتب، فإن كان المعلم يعلم للحسبة والوراق يكتب لنفسه فلا بأس به؛ لأنه قربة، وإن كان بالأجرة يكره إلا أن يقع لهما الضرورة، كذا في محيط السرخسي".

(کتاب الکراهیة، الباب الخامس في آداب المسجد، ج:5، ص:321، ط:مکتبہ رشیدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101735

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں