کیا میں عدت کے دوران امتحان دینے پردے میں دن کے وقت جا سکتی ہوں؟ میں اپنی فیس اور سال ضائع نہیں کرنا چاہتی؟اور امتحان کے دستاویزات لینے کے لیے بھی میرا جانا ضروری ہوگا ،کیونکہ میرے دستخط درکار ہونگے؟ تو کیا میں (2) مرتبہ دستاویزات لینے اور (5) مرتبہ امتحان دینے، کل (7 ) دفعہ پردے میں رہ کر باہر نکل سکتی ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں معتدّہ کے لیے دوران عدّت بغیر ضرورتِ شدیدہ کے گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، لہذاسائلہ کے لیے عدت کے دوران امتحانات دینے کے لیے گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں ہے۔امتحانات بعد میں دے دیے جائیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه."
(كتاب الطلاق، ج:3، ص:536، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144310101410
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن