بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوران وضو دانتوں سے خون کا بہنا


سوال

وضو کے دوران دانتوں سے خون بہہ جائے تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  اگروضو کے درمیان  (یعنی چہرہ یا ہاتھ دھونے کے بعد )  دانتوں سے خون بہہ  جائے اور وہ  تھوک پر غالب ہو  تو وضو دوبارہ نئے سرے سے شروع کرے اور اگر خون پر تھوک غالب ہے تو از سر نو وضو کی ضرورت نہیں ۔

کتاب الفقه على المذاهب الأربعة میں ہے:

"ومنها أن لايوجد من المتوضئ ما ينافي الوضوء مثل أن يصدر منه ناقض للوضوء في أثناء الوضوء، فلو غسل وجهه و يديه مثلاً، ثم أحدث فإنه يجب عليه أن يبدأ الوضوء من أوله، إلا إذا كان من أصحاب الأعذار الآتي بيانها، فإذا كان مصاباً بسلس البول، و نزلت منه قطرة أو قطرات أثناء الوضوء فإنه لايجب عليه استشناف الوضوء، كما ستعرفه في- مبحثه".

(كتاب الطهارة، مباحث الوضوء، شروط الوضوء، ج:1، ص:49، ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100899

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں