بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوران طلوع فجر کی نماز پڑھنا


سوال

 صبح کے ٹائم ،نماز میں دیر ہو جائے اور طلوع کا وقت شروع ہو تو اس ٹائم میں اسی دن کی فرض نماز پڑھ سکتے ہیں؟ اور اگر پڑھ سکتے ہیں تو قضا نماز کی نیت کریں گے ؟

جواب

اگر کسی شخص کو صبح کی نماز پڑھنے میں تاخیر ہو جائے حتیٰ کہ سورج طلوع ہو جائے تو وہ  طلوع کا وقت ختم ہو جانے کے بعد (یعنی کلینڈر میں سورج طلوع ہونے کا جو وقت درج ہے اس کے دس منٹ بعد) فجر کی نماز قضا  کی نیت سے پڑھے گا، عین طلوع شمس کے وقت  کوئی نماز پڑھنا جائز نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 372):

"(قوله: بخلاف الفجر إلخ) أي فإنه لايؤدي فجر يومه وقت الطلوع؛ لأنّ وقت الفجر كلّه كامل فوجبت كاملة، فتبطل بطرو الطلوع الذي هو وقت فساد".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201708

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں