بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوران غسل وضو ٹوٹ جائے تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر غسل کے دوران یا بعد میں ہوا خارج ہو جاۓ تو اس حوالے سے دین میں کیا حکم دیا گیا  ہے؟

جواب

اگر دوران غسل ہوا خارج ہونے یا  کسی بھی ناقض کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے  تو  مکمل غسل دوبارہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، بلکہ غسل کی تکمیل کے لیے بقیہ اعضاء دھونا کافی ہوگا۔  تاہم اگر وضو ٹوٹنے کے بعد اعضاءِ وضو دھلنے سے رہ گئے ہوں تو اَزسرِ نو وضو کرنا ہوگا،     اور اگر وضو ٹوٹنے کے بعد اعضائے وضو، غسل  کے دوران دوبارہ دُھل گئے تو دوبارہ وضو کی ضرورت  نہیں ہو گی۔   اور اگر غسل کے بعد وضو ٹوٹ جائے تو پھر وضو دوبارہ کرنا پڑے گا۔

"و لو ضرب یدیه فقبل أن یمسح أحدث لا یجوز المسح بتلک الضربة کما لو أحدث في الوضوء بعد غسل بعض الأعضاء الخ."

(الفتاوی الهندیة، کتاب الطھارة، الباب الرابع فی التیمم، الفصل الأول،26/1، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101766

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں