بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ احتلام عضوِ خاص کو پکڑنے کی وجہ سے انزال نہ ہونے کی صورت میں غسل کے وجوب کا حکم


سوال

 اکثر ایسا ہوتا ہے کہ احتلام کے بعد کپڑے خراب نہیں ہوتے، کیوں کہ عضوِخاص کو پکڑ لیا جاتا ہے، تو کیا ایسی صورت میں بھی غسل واجب ہو تا ہے؟

جواب

احتلام کے بعد عضو خاص کو پکڑ  کراگر منی کو خارج ہونے سے روک لیا   تو اگر بعد میں  منی      خارج نہ  ہوئی تو  غسل واجب نہیں ہوگا  اور اگر بعد میں منی  خارج ہوئی تو غسل واجب ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(وفرض)الغسل(عند)خروج(مني)من العضووإلا فلا يفرض اتفاقا؛ لأنه في حكم الباطن...(منفصل عن مقره بشهوة) أي لذة...(وإن لم يخرج) من رأس الذكر (بها).

وفي الرد: (قوله: من العضو) هو ذكر الرجل وفرج المرأة الداخل احترازا عن خروجه من مقره ولم يخرج من العضو بأن بقي في قصبة الذكر أو الفرج الداخل.

(قوله: بشهوة) متعلق بقوله منفصل."

(كتاب الطهارة،مطلب سنن الغسل،ج:1،ص:159۔160،ط:سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407102340

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں