دودھ میں پانی ملا کر فروخت کرنا جائز ہے؟
خالص دودھ کا کہہ کر دودھ میں پانی ملا کر فروخت کرنا دھوکا دہی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔ لیکن اگر خالص دودھ کا دعوی نہ ہو، اور گاہک کو بتادیا جائے، یا عرف کے مطابق پانی کا ملاہوا ہونا معروف ہو اور گاہک اس کو بخوشی خریدے، تو شرعاً اس کی ممانعت نہیں ہے، اور اس طرح کے کاروبار میں کوئی حرج نہیں ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
"عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم قال: من غش فلیس منا".
(سنن الترمذي، باب ما جاء في کراهیة الغش في البیوع، ۱؍۲۴۵)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201072
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن