بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دوکان پر خواتین کا جانا / مرد دوکاندار کا خواتین سے خرید وفروخت کی بات چیت کرنا


سوال

میں ایک دوکاندار ہوں، ہماری دوکان میں اکثر خواتین آتی ہیں تو کیا خواتین سے خریدو فروخت کی بات چیت کرنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

شرعی اعتبار سے عورت کےذمہ گھرکےامورکی انجام دہی ہے، باہر کے کام عورت کے نہیں مرد کے ذمہ لازم ہیں؛ اس لیے جب گھر میں مرد بھی موجودہیں تو  آج کل کے ماحول میں عورت کا بازار جانادرست نہیں ہے۔ نیزعورت کے لیے بلاضرورتِ شرعیہ نامحرم مرد سے بات چیت کرنے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ 

البتہ عورت کے لیے مجبوری کے وقت ضرورت کے مطابق گھر سے باہر نکلنا جائز ہے، اس لیے اگر واقعی مجبوری ہے تو عورت  شرعی پردہ کے ساتھ بازار سے  سامان  خرید کر لا سکتی ہے، اس صورت میں عورت کے لیے بھی یہ حکم ہے بات مختصر کرے ،بے تکلف اور بے محابہ گفتگو  کی ہرگز اجازت نہیں، جہاں تک ممکن ہو آواز پست رکھیں اور لہجہ میں کشش پیدا نہ ہونے دےاور نظر کو نیچی رکھے۔ اسی طرح مرد کے لیے بھی یہی حکم ہے کہ وہ عورت سے مختصر بات کرے ، بات چیت کو طول نہ دے،نظر کو نیچی رکھے، ضرورت کے بقدر مقصد کی بات کرکے سودا سلف فروخت کرسکتا ہے۔

قرآن میں باری تعالیٰ کا  ارشاد  ہے:

"قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذَلِكَ أَزْكَى لَهُمْ إِنَّ اللهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ"(سورة النور:30،31)

ترجمہ: آپ مسلمان مردوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہ ان کے لیے زیادہ صفائی کی بات ہے بے شک اللہ تعالیٰ کو سب خبر ہے جو کچھ لوگ کیا کرتے ہیں۔اور (اسی طرح) مسلمان عورتوں سے (بھی) کہہ دیجیے کہ وہ (بھی) اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ (بیان القرآن)

فتاوی شامی میں ہے:

"فإنا نجيز الكلام مع النساء الأجانب و محاورتهن عند الحاجة إلى ذلك، و لانجيز لهن رفع أصواتهن و لا تمطيطها و لا تليينها و تقطيعها؛ لما في ذلك من استمالة الرجال إليهن، و تحريك الشهوات منهم، و من هذا لم يجز أن تؤذن المرأة''.

(‌‌كتاب الصلاة،مطلب في ستر العورة،1/401،ط:سعید)

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501101641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں