بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دوکان میں ملازم کا اپنے استعمال کے لیے چیز لینے کے بارے میں شرعی حکم


سوال

دوکان میں ملازم کا اپنے استعمال کے لیے  چیز لینے کا اصول بتا دیجئے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں ملازم کے لیے  جن چیزوں کی مالک کی طرف سے صراحتاً اجازت ہوتو ان چیزوں کا  لینا  جائز ہے، اگر اجازت نہ ہو،تو پھر   لینا جائز  نہیں  ہے۔باقی سائل کوئی خاص صورت معلوم کرنا چاہتا ہے تو اسے وضاحت کے ساتھ لکھ کر ارسال کردے۔

’’شرح المجلۃ‘‘ میں ہے:

"لایجوز لأحد أن یتصرف في ملك غیره بلا إذنه أو وکالة منه أو ولایة علیه، وإن فعل کان ضامنًا."

(شرح المجلة، ج:1، ص:41، مادة: 96، دار الکتب العلمیة، بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100949

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں