بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دودھ کے برتن میں چوہا گر کر زندہ نکل آئے تو پاکی و ناپاکی اور استعمال کا شرعی حکم


سوال

 دودھ کے برتن میں چوہا گر کر زندہ نکل آئے تو   پاکی و ناپاکی اور استعمال و عدم استعمال کا شرعی حکم؟

جواب

 دودھ کے برتن میں چوہا گر کر زندہ نکل آئے اور چوہے کے بدن پر کوئی ظاہری نجاست موجود نہ ہو تو  دودھ پاک ہے، البتہ  چوں کہ  چوہے کا جھوٹا مکروہ ہے ، اس  لیے اس دودھ کا استعمال مکروہِ  تنزیہی ہوگا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وإن وقع نحو شاة وأخرج حيًّا فالصحيح أنه إذا لم يكن نجس العين و لا في بدنه نجاسة و لم يدخل فاه في الماء لم يتنجس، وإن أدخل فاه فيه فمعتبر بسؤره فإن كان سؤره طاهرًا فالماء طاهر، و إن كان نجسًا فنجس فينزح كله، وإن كان مشكوكًا فمشكوك فينزح جميعه، وإن كان مكروهًا فمكروه فيستحب نزحها."

(كتاب الطهارة، الباب الثالث في المياه ،الفصل الأول فيما يجوز به التوضؤ (1/ 19)،ط. رشيديه)

وفيه أيضًا في الفصل الثاني فيما لا يجوز به التوضؤ(1/ 24):

"وسؤر حشرات البيت كالحية والفأرة والسنور مكروه كراهة تنزيه، هو الأصح، كذا في الخلاصة."

فقط، والله اعلم


فتوی نمبر : 144208201167

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں