بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دودھ دینے والے جانور کی قربانی


سوال

دودھ والے جانور کی قربانی جائزہے؟

جواب

دودھ دینے والے جانور کی قربانی فی نفسہ جائز ہے، البتہ اگر اسے ذبح کرنے کی وجہ سے بچہ کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو اسے قربان کرنا مناسب نہیں، اگرچہ قربانی پھر بھی ہوجائے گی۔نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہ اگر قربانی کے جانور کے تھنوں میں دودھ ہے  اور قربانی میں وقت کم ہو تو بہتر یہ ہے کہ دودھ نہ دھویا جائے، اور اگر ابھی کافی وقت ہو اور دودھ نہ دھونے کی صورت میں جانور کو تکلیف ہو ، اس وجہ سے دودھ نکال لیا گیا یا کسی نے لاعلمی میں دودھ دوہ لیا تو اسے صدقہ کردے ، اوراگردودھ نکال کراستعمال کرلیا تواب اس کی قیمت کاصدقہ کرناواجب ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144212200698

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں