بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دودھ اور مچھلی کھانے کا حکم


سوال

کیا مچھلی اور دودھ کھا سکتے ہیں؟

جواب

مچھلی اور دودھ کھانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں البتہ اگر طبی طورپر ان دونوں کا ایک ساتھ استعمال نقصان دہ ہوتو پھر گریز کرنا لازم ہے۔

"صحيح مسلم" میں ہے:

"عن ‌عبد الله بن جعفر قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌يأكل ‌القثاء بالرطب."

(‌‌‌‌كتاب الأشربة، باب أكل القثاء بالرطب، رقم الحدیث:2043، ج:6، ص:122، ط:دار الطباعة العامرة تركيا)

ترجمہ:"سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ :میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور کے ساتھ ککڑی کھاتے ہوئے دیکھا۔"

"سنن ابن ماجه" میں ہے:

"عن عائشة، قالت: كانت أمي تعالجني للسمنة، تريد أن تدخلني على رسول الله - صلى الله عليه وسلم -، ‌فما ‌استقام ‌لها ‌ذلك ‌حتى ‌أكلت ‌القثاء ‌بالرطب، ‌فسمنت ‌كأحسن ‌سمنة."

 (‌‌أبواب الأطعمة، باب القثاء والرطب يجمعان، رقم الحديث:3324، ج:4، ص:436، ط:دار الرسالة العالمية)

"إحياء علوم الدين للغزالي" میں ہے:

"أما ‌المعادن فهي أجزاء الأرض وجميع ما يخرج منها فلا يحرم أكله إلا من حيث أنه يضر بالآكل."

(كتاب الحلال والحرام، الباب الأول في فضيلة الحلال ومذمة الحرام، ج:2، ص:92، ط:دار المعرفة بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411100102

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں