کیا دو بار طلاق دینے سے طلاق ہو جاتی ہےیا اس میں گنجائش ہے؟
صورتِ مسئولہ میں دو طلاقیں دینے سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے، البتہ اگر طلاق کے صریح الفاظ میں طلاق دی ہو تو ان دو طلاقوں کے بعد عدت میں رجوع کیا جاسکتا ہے اور اگر طلاقِ بائن دی ہو یا طلاقِ رجعی کی عدت گزر چکی ہو تو نئے مہر کے ساتھ دو گواہوں کے سامنےدوبارہ نکاح کرنے کے بعد ساتھ رہا جاسکتا ہے۔ ساتھ رہنے کی صورت میں آئندہ صرف ایک طلاق کا اختیار ہوگا، لہٰذا آئندہ بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔
الفتاوى الهندية (1 / 472):
" إذا كان الطلاق بائنًا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200337
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن