بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو رکعت سنت بھول سے چار پڑھ لینا


سوال

اگر دو رکعات سنت کی نیت کرلے اور بھول سے چار  رکعات پڑھ لے تو کیا وہ دو رکعات  دوبارہ پڑھنا پڑے گی؟

جواب

دو رکعت والی سنتوں میں اگر بھولے سے دوسری رکعت میں قعدہ کرکے کھڑا ہوگیا اور چار رکعت پڑھ لیں تو چار رکعت سنت نماز  ادا  ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر دو رکعت کے بعد قعدہ نہیں کیا تھا تو دو رکعت ادا ہوں، اور اس کا اعادہ لازم نہیں ہوگا۔

المبسوط للسرخسي (2/ 147)
وفي رواية الجامع أربع ركعات بتسليمة واحدة ولو لم يقعد على رأس الشفع الأول القياس أنه لا يجوز وبه أخذ محمد وزفر رحمهما الله تعالى وهو إحدى الروايتين عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - وفي الاستحسان يجوز وهو قول أبي حنيفة وأبي يوسف رحمهما الله تعالى واختلفوا على قولهما أنه متى جاز تجوز عن تسليمة واحدة أم عن تسليمتين. والأصح أنه يجوز عن تسليمة واحدة
۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200975

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں