بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو حیض کے درمیان پندرہ دن یا اس سے زیادہ کا فاصلہ ہونا ضروری ہے


سوال

سائلہ کی حیض و طہر کی کوئی مقررہ عادت نہیں ہے۔ پچھلے دو مہینے میں  اسپاٹنگ تو ہوئی،  لیکن خون نہیں آیا۔  اب  ۷  جون کو صحیح سے خون آنا شروع ہوا۔  پچھلے تین مہینوں کا حساب درج ذیل ہے:

مارچ:  ۱۸ سے ۲۷ مارچ تک نو دن حیض آیا پھر چوبیس سے پچیس دن پاک رہیں اور ۲۱  اپریل کو اسپاٹنگ شروع ہوگئی۔

اپریل:- (سائلہ نے اس مہینے کا ریکارڈ نہیں لکھا تھا لیکن غالب گمان اُن کا یہی ہے کہ )  ۲۱ سے ۲۵ اپریل تک اسپاٹنگ ہوتی رہی۔ چار دن اسپاٹنگ کے بعد انتیس سے تیس دن پاک رہیں اور ۲۵ مئی کو اسپاٹنگ شروع ہوئی۔

مئی:- ۲۵ مئی سے ۲ جون تک درمیان درمیان میں ہلکی اسپاٹنگ ہوتی رہی،  پھر رک گئی،  پھر چھ جون کو ذرا سی بلیڈنگ ہوئی اور پھر سات جون کو صحیح سے خون آنا شروع ہوا۔

سائلہ کے بقول اُن کو سات جون سے ہی محسوس ہورہا ہے کہ یہ خون حیض کا خون ہے اور  جو  اس سے پہلے اسپاٹنگ ہوتی رہی وہ استحاضہ کا خون تھا۔

از راہِ کرم راہ نمائی فرما دیجیے کہ سائلہ حیض کے کون سے دن شمار کرے اور طہر کے کون سے ؟

جواب

واضح رہے کہ دو حیض کے درمیان پندرہ دن کا فاصلہ ہونا ضروری ہے، ایک حیض کے بعد پندرہ سے پہلے جو خون آئے گا وہ خون استحاضہ کا شمار ہوگا، حیض کا شمار نہیں ہوگا، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں 18 مارچ سے 27 مارچ تک، 21 اپریل سے 25 اپریل تک  اور 25 مئی سے 2 جون تک،  یہ تمام خون حیض کے شمار ہوں گے اور ان کے درمیان کے دن طُہر کے شمار ہوں گے اور اب 6 جون سے جو خون آرہا ہے، وہ استحاضہ کا شمار ہوگا۔

الدر المختار مع رد المحتار میں ہے:

"(وأقل الطهر) بين الحيضتين أو النفاس والحيض (خمسة عشر يومًا) ولياليها إجماعًا (ولا حد لأكثره)".

(کتاب الطہارۃ، ج:1، ص:285، ط:سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"(ومنها) تقدم نصاب الطهر وفراغ الرحم عن الحبل. هكذا في السراج الوهاج."

(کتاب الطہارۃ، ج:1، ص:36،  ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411101725

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں