بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول


سوال

لڑکا لڑکی اگر دو لوگوں کے سامنے ایجاب و قبول کریں تو نکاح منعقد ہوجاتا ہے؟

جواب

اگر دو گواہ بالغ مسلمان مرد تھے تو مذکورہ نکاح شرعاً منعقد ہو چکا ہے، تاہم بڑوں(والدین وغیرہ) کی رضامندی یا اطلاع کے بغیر یوں چھپ کر نکاح کرنا شرعاً، عرفاً اور اخلاقاً ناپسندیدہ عمل ہے، جس پر دونوں کو نادم و پشیمان ہونا چاہیے اور اپنے بڑوں کو جلد از جلد اس حقیقت سے آگاہ کرنا چاہیے۔ فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں