بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بیویوں میں برابری کا طریقہ


سوال

دو بیویوں کے درمیان نان نفقہ کا کیا طریقہ ہے؟

جواب

ایک سے زائد بیویوں کے حقوق میں برابری کی تفصیل یہ ہے کہ ایک بیوی کے پاس جتنی راتیں گزارے، اتنی ہی راتیں دوسری بیوی کے پاس بھی گزارے، ہم بستری میں برابری ضروری نہیں ہے۔ اور ایک بیوی کو جتنا نان و نفقہ و دیگر  ضروریات کا سامان  چھوٹی بڑی تمام اشیاء، تحفہ تحائف  وغیرہ دے  اتنا ہی دوسری بیوی  کو بھی دے ؛ پس جو شخص اپنی بیویوں  کے درمیان برابری نہیں کرتا تو ایسے شخص کے لیے سخت وعیدات بزبانِ نبی آخر الزماں وارد ہوئی ہیں، جب کہ بیویوں کے درمیان عدل و انصاف کرنے والے مردوں کے حق میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بشارتیں دی ہیں۔ دلی محبت اور میلان جو انسان کے اختیار میں نہیں ہے، اس میں برابری ضروری نہیں ہے، تاہم اپنے اختیار کی حد تک کسی ایک طرف میلان نہ رکھے۔

مزید تفصیل یہاں دیکھیں

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201924

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں