دو بیویوں کے درمیان نان نفقہ کا کیا طریقہ ہے؟
ایک سے زائد بیویوں کے حقوق میں برابری کی تفصیل یہ ہے کہ ایک بیوی کے پاس جتنی راتیں گزارے، اتنی ہی راتیں دوسری بیوی کے پاس بھی گزارے، ہم بستری میں برابری ضروری نہیں ہے۔ اور ایک بیوی کو جتنا نان و نفقہ و دیگر ضروریات کا سامان چھوٹی بڑی تمام اشیاء، تحفہ تحائف وغیرہ دے اتنا ہی دوسری بیوی کو بھی دے ؛ پس جو شخص اپنی بیویوں کے درمیان برابری نہیں کرتا تو ایسے شخص کے لیے سخت وعیدات بزبانِ نبی آخر الزماں وارد ہوئی ہیں، جب کہ بیویوں کے درمیان عدل و انصاف کرنے والے مردوں کے حق میں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بشارتیں دی ہیں۔ دلی محبت اور میلان جو انسان کے اختیار میں نہیں ہے، اس میں برابری ضروری نہیں ہے، تاہم اپنے اختیار کی حد تک کسی ایک طرف میلان نہ رکھے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201924
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن