بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بیویوں کو ایک ساتھ اکھٹے کرکے ہم بستری کرنا


سوال

کیا دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں جماع کرنا جائز ہے جب دونوں اکٹھی ہوں؟

جواب

شرم و حیاء اسلام کا بنیادی اور امتیازی وصف ہے، ایمان و حیاء کو لازم و ملزوم قرار دیا گیا، اگر ایک اٹھ جائے تو دوسرا بھی اٹھ جاتا ہے، لہذا دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں اکھٹے کرکے ہم بستری کرنا حیا کے خلاف اور مکروہ تحریمی ہے۔

نیز عورت کے لیے بھی دوسری عورت کا ستر  شدید ضرورت کے بغیر دیکھنا جائز نہیں ہے،  لہٰذا اگر ایک بیوی دوسری بیوی کا ستر دیکھے تو اس کی قباحت مزید بڑھ جائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين  (3 / 208):
"ويكره للرجل أن يطأ امرأته وعندها صبي يعقل أو أعمى أو ضرتها أو أمتها أو أمته. اهـ". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111200293

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں