بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں ہم بستری کرنا


سوال

کسی آدمی کی دو بیویاں ہیں اور وہ ایک ہی گھر میں رہ رہے ہیں تو دونوں کے ساتھ ایک ہی ٹائم میں ہم بستری کر سکتا ہے؟

جواب

شرم و حیاء اسلام کا بنیادی اور امتیازی وصف ہے، ایمان و حیاء کو لازم و ملزوم قرار دیا گیا، اگر ایک اٹھ جائے تو دوسرا بھی اٹھ جاتا ہے، لہذا دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں اکھٹے کرکے ہم بستری کرنا جائز نہیں ہے۔

نیز عورت کے لیے بھی دوسری عورت کا ستر  شدید ضرورت کے بغیر دیکھنا جائز نہیں ہے،  لہٰذا اگر ایک بیوی دوسری بیوی کا ستر دیکھے تو اس کی قباحت مزید بڑھ جائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"ويكره للرجل أن يطأ امرأته وعندها صبي يعقل أو أعمى أو ضرتها أو أمتها أو أمته. اهـ".

(باب القسم بين الزوجات، کتاب النکاح، جلد 3 ص:208، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144311102029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں