کسی آدمی کی دو بیویاں ہیں اور وہ ایک ہی گھر میں رہ رہے ہیں تو دونوں کے ساتھ ایک ہی ٹائم میں ہم بستری کر سکتا ہے؟
شرم و حیاء اسلام کا بنیادی اور امتیازی وصف ہے، ایمان و حیاء کو لازم و ملزوم قرار دیا گیا، اگر ایک اٹھ جائے تو دوسرا بھی اٹھ جاتا ہے، لہذا دو بیویوں کے ساتھ ایک وقت میں اکھٹے کرکے ہم بستری کرنا جائز نہیں ہے۔
نیز عورت کے لیے بھی دوسری عورت کا ستر شدید ضرورت کے بغیر دیکھنا جائز نہیں ہے، لہٰذا اگر ایک بیوی دوسری بیوی کا ستر دیکھے تو اس کی قباحت مزید بڑھ جائے گی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ويكره للرجل أن يطأ امرأته وعندها صبي يعقل أو أعمى أو ضرتها أو أمتها أو أمته. اهـ".
(باب القسم بين الزوجات، کتاب النکاح، جلد 3 ص:208، ط: سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144311102029
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن