بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو بیویوں سے ایک ساتھ آمنے سامنے ہم بستری کرنا


سوال

اگر کسی مرد کی دو بیویاں ہو تو دونوں کے ساتھ ایک ساتھ،  اکٹھے، آمنے سامنے ہم بستری کر سکتے ہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرد کا اپنی دونوں بیویوں سے ایک ساتھ، ایک دوسرے کے سامنے  ہم بستری کرنا  بے حیائی , بے شرمی اور گناہ کی بات ہے، ایسا کرنے سے ایک عورت کا ستر بھی دوسری عورت کے سامنے کھلے گا، جب کہ ان کا آپس میں ایک دوسرے سے ستر چھپانا لازم ہے، اگر ایک بیوی کا  دوسرے کے سامنے ستر نہ بھی کھلے تب بھی مکروہ ہے، اگر ستر کھلے تو ناجائز ہے، اس لیے اس بہرصورت اجتناب کرنا لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 371):
(وتنظر المرأة المسلمة من المرأة كالرجل من الرجل) وقيل كالرجل لمحرمه والأول أصح سراج".

طحطاوی 4/185:

"ولایجوز للمرأة أن تنظر إلی بطن امرأة بشهوة، سراجیة". (طحطاوي ۴/ ۱۸۵)

فتاوی ہندیہ 5/380:

"کره وطئ زوجته بحضرة ضرّتها"․ (الفتاوی الهندیة: ج۵ ص۳۸۰) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں