ایک شخص کا انتقال ہوا ہے ، اس کے والدین پہلے سے نہیں ہیں، انتقال کر گئے تھے ، اس کی بیوی بھی اس کی زندگی میں ہی ایک سال قبل انتقال کرگئی تھی۔ اب اس کے انتقال کے وقت ایک بیٹی اور دو بیٹے تھے ، ان تینوں میں میراث کی تقسیم کس حساب سے ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کے مرحوم شخص کے ترکہ کی تقسیم کاشرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعداگراس کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی مال کے ایک تہائی حصہ میں اسے نافذکرنے کے بعد باقی کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو5 حصوں میں تقسیم کر کے 2 حصے مرحوم کے ہر بیٹے کو اور ایک حصہ مرحوم بیٹی کو ملے گا ۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت: 5
بیٹا | بیٹا | بیٹی |
2 | 2 | 1 |
یعنی 100 فیصد میں سے 40 فیصد ہر ایک بیٹے کو اور 20 فیصد بیٹی کو ملے گا ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101993
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن