بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وارث کو محروم کرکے غیر وارث کو ہبہ کرنا


سوال

دو بہنیں ہیں، ان دونوں کو اپنے نانا کے ترکہ میں سے کچھ رقم ملی ، ان دونوں نے اس میں مزید اپنی رقم شامل کرکے اپنی بھانجی کے نام ایک فلیٹ خریدا، اور دونوں نے اپنی رضامندی سے یہ فلیٹ  اپنی بھانجی کو تحفہ میں دیتے ہوئے حوالے بھی کردیا ہے اور اس میں اب بھانجی رہائش پذیر ہے، تو کیا ان دونوں بہنوں کا یہ فلیٹ اپنی بھانجی کو دینا جائز ہے؟

(وضاحت) دونوں بہنیں غیرشادی شدہ ہیں ، ان کے دو بھائی ہیں اور ان کی اس کے علاوہ کوئی جائیداد بھی نہیں ہے۔ 

جواب

مذکورہ دو بہنوں کا اپنی مشترکہ ذاتی رقم سے فلیٹ خرید کر اپنی بھانجی کو بطور تحفہ (ہبہ) دینے اور اس کے حوالے کردینے سے یہ فلیٹ بھانجی کی ملکیت ہوچکا  ہے ، لیکن یاد رہے کہ وارث کو محروم رکھ کر اپنی کُل جائیداد کسی  غیر وارث کو ہِبہ (تحفہ)کرنا   وارث کی حق تلفی  کی وجہ سے مکروہ ہے:

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"إذا ‌وهب ‌اثنان من رجل دارا فإنه يصح بالإجماع، كذا في المضمرات."

(كتاب الهبة، الباب الثاني فيما يجوز من الهبة وما لا يجوز،ج:4، ص:378،ط: رشيدية)

حاشية ابن عابدين میں ہے:

"ولو ‌وهب ‌في ‌صحته كل المال للولد جاز وأثم."

(كتاب الهبة،ج:5، ص:696، ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308100202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں