بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دو، ڈھائی یا تین ڈسمل زمین خریدنے کا حکم


سوال

 ہمارے یہاں پرانے لوگ کہتے ہیں کہ دو ڈسمل زمین خریدنا درست نہیں ہے،  بلکہ اُسے ڈھائی یا تین کر لو ۔ تو کیا زمین کے خریدنے کے بارے میں شریعت میں ایسا کوئی مسئلہ ہے ؟

جواب

شریعتِ  مطہرہ  کی رو سے  زمین کی خرید و فروخت درست ہونے کے  لیے کسی خاص مقدار کی قید یا ممانعت موجود نہیں، زمین بیچنے والا اور خریدار آپس  کی رضامندی سے جتنی مقدار چاہیں  زمین خرید اور بیچ سکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201357

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں