مجھے ایک ایسا وظیفہ بمع تعداد بتائیں جس سے مجھے دلی سکون ملے، اور ایک ایسا وظیفہ بھی بمع تعداد دیں جس سے جلد از جلد میں عمرے کے لیے جا سکوں ۔
پنچ وقتہ نمازوں کا اہتمام کریں ،اور فرض نمازوں کے بعد اور تہجد کے وقت میں خوب دعاؤں کا اہتمام کریں ،صلوۃ الحاجۃ اور استغفار کا بھی خوب اہتمام کریں ،اللہ کے ذکر اور قرآن پاک کی روزانہ تلاوت کامعمول بنائیں،نیز ہر قسم کےگناہوں سے بچنے کی کوشش کریں ،اس کی برکت سے اللہ پاک دل کا سکون عطا فرمائیں گے،نیز مندرجہ ذیل دعا کا بھی اہتمام فرمائیں :
"لا إله إلا الله العظيم الحليم، لا إله إلا الله رب العرش العظيم، لا إله إلا الله رب السماوات ورب الأرض ورب العرش الكريم."
عمرہ کی ادائیگی کےلیےبعض حضرات ہر اذان کے وقت اذان کا جواب، اذان کے بعد کی مسنون دعا، درود شریف اور پھر اس کے بعد تین مرتبہ تلبیہ پڑھنے کو بھی بتلاتے ہیں۔ یہ بھی مجربات میں سے ہے، اس کا اہتمام کرلیں، ان شاء اللہ حج اور عمرہ کی حاضری نصیب ہوجائے گی۔
صحیح مسلم میں ہے:
"عن قتادة، عن أبي العالية، عن ابن عباس، أن نبي الله صلى الله عليه وسلم كان يقول عند الكرب: «لا إله إلا الله العظيم الحليم، لا إله إلا الله رب العرش العظيم، لا إله إلا الله رب السماوات ورب الأرض ورب العرش الكريم»".
(کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار،باب دعاء الکرب،ج:8،ص:85،رقم الحدیث:2730،ط:دار الطباعۃ العامرۃ)
واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411101019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن