بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دکاندار کے لیے سلنڈر میں باقی بچ جانے والی گیس کے استعمال کا حکم


سوال

ہمارا کمرشل گیس سلینڈر سپلائی کاکام ہے، مختلف ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پر ہم گیس سلینڈر مہیا کرتے ہیں، جس کا وزن 45 کلو 400گرام ہوتاہے۔جب ان جگہوں سے سلینڈر واپس ہوتا ہے تو کبھی بالکل خالی ہوکر آتا ہے، کبھی اس میں تھوڑی بہت گیس واپس آجاتی ہے،مثلاً ایک ، ڈیڑھ کلو کے قریب یا کبھی کم زیادہ۔اب کسٹمر اپنے تئیں اس کو خالی کرچکا ہوتاہے، یا بعض اوقات انہیں معلوم ہوتا ہے کہ کچھ گیس سلینڈر میں باقی ہے، لیکن باوجود کوشش کے وہ اس کے استعمال پر قادر نہیں ہوتے، کیونکہ اب وہ بقیہ گیس بذریعہ مخصوص مشین تو نکالی جاسکتی ہے ،لیکن چولہا جلنا اس سلینڈر سے بند ہوجاتاہے، اب یہی سلینڈر جب ہم گیس بنانے والی کمپنی کو واپس کردیتے ہیں تو نہ وہ بقیہ گیس کے پیسے دیتے ہیں، اور نہ ہی جب وہ سلینڈر دوبارہ بھر کر دیتے ہیں تو اس کے پیسے منہا کرتے ہیں، بلکہ ہم سے پورے 45کلو400گرام کے پیسے لیتے ہیں، کمپنی کہتی ہے کہ گیس خالی کرکے سلینڈر واپس کردیا کرو،ورنہ بقیہ گیس کی نہ ہم کٹوتی کرسکتے ہیں نہ اس کے عوض کوئی رقم دے سکتے ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ کمپنی کے اس طرز عمل کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

اور اگر ہم دکاندار اس گیس کو بذریعہ مشین نکال کر اپنے استعمال میں لائیں تو کیا حکم ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب گیس کمپنی والے ابتداءًہی دکاندار کو 45کلو 400گرام کا سلینڈر دے کر مذکورہ مقدار کی رقم وصول کرتے ہیں اور اس سے یہ معاہدہ کرتے ہیں کہ سلینڈر خالی کرکے واپس کرے ،سلینڈر میں گیس باقی رہ جانے کی صورت میں کمپنی نہ اس باقی ماندہ گیس کی رقم ادا کرے گی اور نہ اگلی بار سلینڈر بھرنے کی صورت میں باقی ماندہ گیس کی رقم اس میں سے منہا کرے گی، تو اس معاہدے کی رو سے دکاندار کمپنی کو سلینڈر خالی کرکے واپس کرنے کا پابندہے، سلینڈر میں گیس باقی رہ جانے کی صورت میں اس کی رقم کا مطالبہ نہیں کرسکتا۔

اور جب ہوٹلوں اور دیگر مقامات پرسپلائی کرنے والا سلینڈر فراہم کرتا ہے اوران مقامات پر خریداروں سے اس سلسلہ میں ان کا کوئی معاہدہ نہیں ہے تو اس صورت میں جب سلینڈر واپس آئے اور اس میں گیس باقی ہو تو چونکہ دکاندار(سپلائی کرنے والا) اس گیس کی قیمت خریدار (مختلف ہوٹل والے وغیرہ)سے وصول کرچکا ہے لہذا دکاندار کو چاہیے کہ مذکورہ خریدار کو بتلا کراس کی جانب سے واپس کردہ اس سلینڈر میں سے باقی ماندہ گیس بذریعہ مشین نکال سکتا ہے،اگر خریدار تبرعاً یہ گیس دکاندار کو دیدے تو دکاندار اسے بذریعہ مشین نکال کر استعمال کرسکتا ہے ، اور اگر خریداراس گیس کے نکالنے  کی صورت میں اس کی کوئی قیمت طلب کرے تو دکاندار اس قیمت کی ادائیگی کا پابند ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"المسلمون عند شروطهم."

( باب المستأمن أي الطالب للأمان،ج:۴،ص:۱۶۶،ط:سعید)

تنقيح الفتاوى الحامديةمیں ہے : 

"المتبرع لايرجع بما تبرع به على غيره."

(کتاب المداینات،ج:۲،ص:۳۹۱ ط: قدیمی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102173

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں