میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اگرکوئی دل میں یہ سوچے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے یابارباراس قسم کا خدشہ ذہن میں آئےتواس بارے میں کیا حکم ہے؟
جب تک زبانی یا تحریری طورپرطلاق نہ دی جائے صرف اس طرح سوچنے سےطلاق واقع نہیں ہوتی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200209
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن