بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں آیتِ سجدہ پڑھنے سے سجدے کے واجب ہونے کا حکم


سوال

دل ہی دل میں آیتِ سجدہ پڑھنے سے سجدۂ تلاوت واجب ہوتا ہے یا نہیں؟

جواب

دل میں آیتِ سجدہ پڑھنے سے سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوتا۔ سجدۂ تلاوت اس شخص پر واجب ہوتا ہے جو زبان سے آواز کے ساتھ آیتِ سجدہ پڑھے، چاہے آواز اتنی کم ہو جسے پڑھنے والا خود سن سکے یا کوئی دوسرا اس کے منہ کے قریب کان کرکے تلاوت کی آواز سن سکے۔ حتیٰ کہ اگر کسی نے صرف ہونٹ ہلائے اور اسے خود بھی آیتِ سجدہ کی تلاوت کی آواز نہیں آئی تو اس پر بھی سجدہ واجب نہیں ہوتا۔

الفتاوى الهندية (ج:1، ص:132، ط: دار الفكر):

’’رجل قرأ آية السجدة لايلزمه السجدة بتحريك الشفتين وإنما تجب إذا صحح الحروف وحصل به صوت سمع هو أو غيره إذا قرب أذنه إلى فمه، كذا في فتاوى قاضي خان.‘‘

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144203201348

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں