بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں قسم کھانے سے قسم منعقد ہونے کا حکم


سوال

میں نے دل ہی دل میں قسم اٹھالی تھی کی آئندہ کبھی فلان دکان پہ لڈو نہیں کھیلوں گا،  مگر میں نے لڈو کھیل لی اب دس یتیموں اور غریبوں مسکینوں کو کھانا کھلا دینے یا کپڑے پہنادینے یا رقم دینے سے کفارہ تو ہو جائے گا مگر اب میری قسم باقی رہے یا ختم ہوگئی ہے اور میں دوبارہ کھیل سکتا ہوں یا دوبارہ کھیلنے پہ دوبارہ کفارہ دینا چاہیئے، رہنمائی فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں قسم منعقد ہونے کے لئے زبان سے قسم کے الفاظ ادا کرنا ضروری ہے،محض دل میں قسم کھانے سے نہ قسم منعقد ہوتی ہے ،اور نہ ہی اس کے توڑنے کی صورت میں کفارہ لازم ہوتا ہے ۔

واضح رہے کہ  لڈو کھیلنا چاہے تفریحِ طبع کے لیے ہو وقت کا ضیاع ہے  جو کہ جائز نہیں ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے،  اپنے قیمتی وقت کو اچھے اور نیک کاموں میں خرچ کرنا چاہیے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

" وركنها اللفظ المستعمل فيها".

(کتاب الایمان، ج:3، ص:704، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410101780

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں