میں نے دل ہی دل میں قسم اٹھالی تھی کی آئندہ کبھی فلان دکان پہ لڈو نہیں کھیلوں گا، مگر میں نے لڈو کھیل لی اب دس یتیموں اور غریبوں مسکینوں کو کھانا کھلا دینے یا کپڑے پہنادینے یا رقم دینے سے کفارہ تو ہو جائے گا مگر اب میری قسم باقی رہے یا ختم ہوگئی ہے اور میں دوبارہ کھیل سکتا ہوں یا دوبارہ کھیلنے پہ دوبارہ کفارہ دینا چاہیئے، رہنمائی فرمائیں۔
صورتِ مسئولہ میں قسم منعقد ہونے کے لئے زبان سے قسم کے الفاظ ادا کرنا ضروری ہے،محض دل میں قسم کھانے سے نہ قسم منعقد ہوتی ہے ،اور نہ ہی اس کے توڑنے کی صورت میں کفارہ لازم ہوتا ہے ۔
واضح رہے کہ لڈو کھیلنا چاہے تفریحِ طبع کے لیے ہو وقت کا ضیاع ہے جو کہ جائز نہیں ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے، اپنے قیمتی وقت کو اچھے اور نیک کاموں میں خرچ کرنا چاہیے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
" وركنها اللفظ المستعمل فيها".
(کتاب الایمان، ج:3، ص:704، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410101780
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن