بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا حکم


سوال

ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا کام کرنا جائز ہے؟ اور کیا یہ کام کرنا حلال ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ہر وہ کاروبار جس میں شرعی حدود و قیود کی رعایت رکھی جائے اور اس میں کسی غیر شرعی امر کا ارتکاب نہ کیا جائے، ایسا کاروبار کرنا اور اس سے نفع حاصل کرنا جائز ہے اور اگر کسی کاروبار میں شرعی حدود و قیود کی رعایت نہ رکھی جائے، جیسے قبضہ سے پہلے چیز کو بیچا جائے، یا معدوم چیز کی بیع کی جائے، یا جو چیز اب تک ملکیت میں نہیں آئی ہے، اس کی بیع کی جائے، تو اس طرح کا کاروبار کرنا اور اس سے نفع حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔

صورتِ مسئولہ میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی نوعیت کو واضح نہیں کیا گیا ہے، عموماً ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں مندرجہ بالا مفاسد پائے جاتے ہیں، اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے، البتہ اگر کہیں ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں اس طرح کے مفاسد نہ پائے جائیں اور مکمل طور پر شرعی حدود و قیود کا لحاظ رکھا جائے، اور چیزیں خریدنے کے بعد قبضہ میں آجائیں تو ایسی صورت میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ کرنا اور اس سے نفع حاصل کرنا جائز ہوگا۔

رد المحتار میں ہے:

"والحاصل أن جواز البیع یدور مع حل الانتفاع."

(کتاب البیوع، باب البيع الفاسد، ج:5، ص: 69، ط:سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504101509

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں