بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو القعدة 1446ھ 22 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

طلاق کی دھمکی سے طلاق کا حکم


سوال

میرا شوہر مجھ پر بہت ظلم کرتا ہے، اس کے اور بھی بہت سے ناجائز کام ہیں، اس نے مجھے کئی بار یہ الفاظ کہے کہ "میں تجھے طلاق دے دوں گا" تقریبا پانچ مرتبہ کہا ہے، لہذا میرا سوال یہ ہے کہ ان الفاظ سے کیا طلاق واقع ہو چکی ہے یانہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں شوہر کا اپنی بیوی سے یہ کہنا کہ "میں تجھے طلاق دے دوں گا" یہ الفاظ مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی ہے، ان الفاظ کے استعمال سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے ،دونوں بدستور میاں بیوی ہی ہیں۔

العقود الدریہ فی تنقیح الفتاوٰی الحامدیہ میں ہے:

"صيغة ‌المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام."

(کتاب الطلاق،ج:1،ص:38،ط:دار المعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144610102175

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں